علم ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسے کسی ذات کی طرف نسبت دی جاتی ہے اور یہ اپنے متعلق کہ جو معلوم ہوتا ہے کو عالم کے لئے روشن و واضح کرتا ہے۔ علم کا اپنے معلوم سے ارتباط مستقیم ہوتا ہے۔
زیر نظر رسالہ عبادت اورنماز کے موضوع پر استادشہید مرتضیٰ مطہری کی چار تقاریر کا مجموعہ ہے۔ یہ تقاریر رمضان المبارک۱۳۹۰ ھ میں حسینیہ ارشاد تہران میں کی گئیںان تقاریر میں شہید مطہری
شریعت کی بالا دستی‘ دین کو تحریف (deviation) اور بدعتوں سے محفوظ رکھنا‘ اسلامی معاشرے میں احکامِ الٰہی کی ترویج و نفاذ اور معاشرے میں عدل و انصاف کا قیام‘ ائمۂ معصومین ؑ کی جد و جہ
حضرت علی علیہ السلام اور نورِ حق سے روشن ایسی دیگر شخصیات کا بنیادی امتیازیہ ہے کہ وہ ذہنوں کو مشغول رکھنے اور افکار کو سرگرم رکھنے کے ساتھ ساتھ قلب و روح کو بھی نور و حرارت ‘عشق و
عباد الرحمٰن کے اوصاف (سورئہ فرقان کی آخری آیات کی روشنی میں) زیر نظر تالیف قرآنِ مجید کے پچیسویں سورے‘ سورئہ فرقان کی آخری چند آیات کی تشریح و تفسیر پر مشتمل مضامین کا مجموعہ ہےان
اگر کوئی انسان رات بھر قیام کی حالت میں گزارے ‘ صرف ماہِ رمضان ہی میں نہیں بلکہ پوری عمرسارے سال روزے رکھے ‘ اپنا تمام مال واسباب راہِ خدا میں صدقہ کردے اور پوری زندگی ہر سال حج پر
ماہِ رمضان ”شہراللہ“ یعنی اللہ کا مہینہ ہے، اس مہینے میں خدا کی طرف سے برکتوں، رحمتوں اوربخششوں کا نزول ہوتا ہےیہی وہ مہینہ ہے جس میںاللہ رب العزت کی طرف سے اپنے بندوں کومعنوی نعم
آج جو لوگ دینی ثقافت اور ہماری اخلاقی وانقلابی اقدارکے خلاف دشمن کی منظم کوششوں کے بارے میں شک و شبہ کا اظہار کرتے ہیں، یہ ان لوگوں کی بے خبری، غفلت اور سادگی کی علامت ہےجوانوں کے
مغرب کی مادّی تہذیب اپنی حقیقت کے اعتبار سے کاغذی پھولوں کی مانند ہے ‘جو اپنی دلفریب رنگارنگی کے باوجود اصلیت اور خوشبو سے محروم ہوتے ہیں-اس تہذیب نے انسانیت پر جو ظلم کئے ہیں ان م