عرضِ ناشر
معنوی آزادی • استاد شہید مرتضیٰ مطہریؒ
مغرب کی مادّی تہذیب اپنی حقیقت کے اعتبار سے کاغذی پھولوں کی مانند ہے، جو اپنی دلفریب رنگارنگی کے باوجود اصلیت اور خوشبو سے محروم ہوتے ہیں۔اس تہذیب نے انسانیت پر جو ظلم کئے ہیں ان میں سب سے بڑا ستم یہ کیا کہ انسانی روح کو یکسر نظر انداز کردیا۔ جس کی بنیاد پرآزادی، حقوقِ انسانی اور عدالتِ اجتماعی جیسے اسکے نعرے نہ صرف کھوکھلے ثابت ہوئے، بلکہ ان ناموں پر اس تہذیب کے پرچاکروں نے انسانیت پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ ے، ہزارہا انسانوں کو تہہ تیغ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے زیر سایہ انسانوں کو ادھورا انسان بنا کے رکھ دیا۔
زیر نظر کتاب استاد شہید مرتضیٰ مطہری علیہ الرحمہ کی تقاریر کا ایک اور مجموعہ ہے۔ ان تقاریر میں شہید مطہری نے مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے انسانی روح اور اس میں معنویت کی ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔ اور موثر انداز میں اس بات کوثابت کیا ہے کہ جب تک انسانی روح کی تربیت نہ ہو، اس کا رخ خدا کی سمت نہ ہواور اس میں خدا کے سامنے جوابدہی کا تصور نہ ہواس وقت تک اسے اعلیٰ انسانی اقدار سے وابستہ نہیں کیا جاسکتا۔
ہم نے استاد مطہری کی ان تقاریر کو بھی نہایت احتیاط کے ساتھ ترجمہ کیا ہے۔ متن میں آیات و روایات کا ترجمہ کیونکہ گفتگو کے اعتبارسے کہیں ادھوراکیا گیا ہے اور کہیں ان کا صرف مفہوم بیان کیا گیا ہے، اس لئے ہم نے عربی عبارت کامکمل لفظی ترجمہ حاشیہ میں علیحدہ سے لکھ دیا ہے، تاکہ بات سمجھنے میں آسانی پیدا ہوجائے۔دورانِ مطالعہ قارئین کو دو طرح کے بریکٹس نظر آئیں گے، اس طرح ”()“ کے بریکٹس فارسی متن میں ہی موجود تھے، جبکہ یہ ”{ }“ بریکٹس عبارت کی وضاحت کے لئے مترجمین نے لگائے ہیں۔
امید ہے یہ کتاب بھی قارئین سے قبولیت کی سند پائے گی۔پڑھنے والوں کو آراء، تجاویز اور مشورے ہمیں اپنی کارکردگی جانچنے کا موقع فراہم کرتے ہیں، لہٰذا ہم ہمیشہ ان کے منتظر رہتے ہیں۔