
کلامِ امام حسین ؑ کی چند کرنیں
Author: حجت الاسلام محسن غرویان
Topic: اسلامي شخصيات
۔ ہر انقلاب اور اجتماعی عمل ایک نظریئے پر مبنی اور ایک فکری نظام اور آئیڈیا لوجی سے سرچشمہ لیتا ہے اور اسی بنا پر مختلف انقلابات اپنے اہداف و مقاصد، اسباب، آرزؤں اور دوسری خصوصیات و امتیازات کے لحاظ سے ایک دوسرے سے علیحدہ پہچانے جاتے ہیں۔ ایک ایسا انقلاب جس کا سرچشمہ ایمان ہو، اور جو خداوند عالم پر اعتقاد کی بنیاد پر استوار ہو، وہ اپنی تمام باتوں میں ایک ایسے انقلاب سے مختلف ہوتا ہے جس کی بنیاد کسی شخص یا گروہ کے محدود ذاتی اہداف و مقاصد اور خواہشات ہوں۔ ایک اسلامی اور الٰہی انقلاب وہ کہلاتا ہے جس میں اس انقلاب کے قائدین کی ذاتی خواہشات، تمنائیں اور احتیاجات کی تسکین ہدف (Goal) نہیں ہوتی، بلکہ اس کامقصد الٰہی نظام کا قیام اور آسمانی احکام و فرامین کا اجرا و نفاذ ہونا ہے۔ حضرت امام حسین ؑ نے اپنے اس فرمان میں در حقیقت ایک غیر الٰہی انقلاب کی خصوصیات کی جانب اشارہ کیا ہے۔ یعنی آپ ؑ یہ فرما کے کہ: میرا قیام تکبر، عیش کوشی، فساد ا ور ظلم و ستم کی غرض سے نہیں، یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ پست اور بے قیمت امور، صرف ایک غیر الٰہی انقلاب ہی میں ہدف و مقصد قرار دیئے جا سکتے ہیں۔