
دنیائے جوان
Author: آیت اللہ العظمیٰ سید محمد حسین فضل اللہ قدس سرّہ
Topic: فقہ
عصری مسائل پر قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ایک مفصل گفتگو نوجوانی کو اگرانسان کے دوسرے جنم سے تشبیہ دی جائے تو شاید غلط نہ ہو-انسان جس طرح اپنی پیدائش کے وقت ایک نئی دنیا میں آنکھ کھولتا ہے‘ ایک قسم کی نئی جسمانی اور ذہنی نشو ونما پاتا ہے‘ ایک نئے ماحول میں قدم رکھتا ہے اور اپنے گردو پیش کے ماحول اور افراد سے روشناس ہوتا ہے-اسی طرح جوانی کے مرحلے میں قدم رکھنے والا انسان بھی ایک بالکل نئی دنیا کے رو برو ہوتا ہے-اس میں نئی جسمانی اور ذہنی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں‘ اس کے دوست احباب کا حلقہ بڑھتا ہے اور یوں ایک نئے ماحول میں داخل ہو کر لوگوں سے ربط و تعلق استوار کرتا ہے-اپنے اندر نئی خواہشات اور تقاضوں کو محسوس کرتا ہے اور ان کی تسکین کا طالب ہوتا ہے-اس موقع پر اسے ایک پر خلوص دوست اور رہنما کی ضرورت ہوتی ہے‘ ایک ایسے مربی کی ضرورت ہوتی ہے جو اسکی خواہشات اور تقاضوں کو مثبت اور صحت مند سمت دے اور جائز راستوں سے ان کی تسکین کا دروازہ کھولے‘ اس کی فکری اور عقیدتی بنیادوں کو مضبوط کرے‘ اور ان بنیادوں پر اس کی شخصیت کی تعمیر کرے- کتاب ہذا ’’ دنیائے جوان‘‘ اسی مذکورہ مقصد کے پیشِ نظر تحریر کی