امام مہدی ؑ کی غیبت کا تعلق خدا کے غیبی امور سے ہے
مہدئ منتظر ؑ قیامِ عدل اورغلبۂ اسلام کی امید • آیت اللہ العظمیٰ سید محمد حسین فضل اللہ قدس سرّہ
امام مہدی ؑ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ہم امام ؑ کے بارے میں اسلامی عقیدے کا جائزہ لیں گےوہ امام ؑ جن کا مشن پیغمبرؐ اور ائمہ ؑ نے یہ بتایا ہے کہ: یخرج لیملا الارض قسطاًوعدلًا کماملئت ظلماًوجوراً (وہ قیام کرے گا اور زمین کو اس طرح عدل و انصاف سے پُر کر دے گا جیسے وہ ظلم و ستم سے بھر چکی ہو گی) امام ؑ کے ظہور کے بعد اسلام روئے زمین پر پھیل جائے گا، انسانی زندگی میں رائج ہو گا
\rجب ہم امام مہدی ؑ کی غیبت کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں تو بنیادی طورپر ہمارا مقصد امام ؑ کی طویل غیبت کی تائید کرنا ہوتا ہےکیونکہ جب یہ مسئلہ پیغمبرؐ اور ان کے اوصیا جو ائمۂ معصومین ؑ ہیں کے توسط سے ثابت شدہ ہو، تو لازم ہے کہ ہم عقیدے کے نکتۂ نظر سے اسے ایک حقیقی امر شمار کریں اور اسکے بعد اگر غیبت کے کچھ مسائل (جن کی بنیاد خدا کی حکمت ہے) ہمیں ناقابلِ فہم محسوس ہوں، تب بھی ان پر ایمان رکھیں اور اس بات کی کوشش کریں کہ جو احتمالات ہمیں قطعی نتیجے پر پہنچاتے ہیں (اُن کے قوی ہونے کی صورت میں) انہیں ان کاضمیمہ قرار دیں
\rلہٰذااگر کسی چیز کے متعلق یہ ثابت ہو کہ اسے پیغمبر ؐنے فرمایاہے، اب خواہ وہ چیز حضوری اور حسی امور سے تعلق رکھتی ہو، خواہ وہ غیبی امور کے دائرے میں آتی ہو اور ایک ایسی حقیقت کی حیثیت رکھتی ہو جس کا تعلق ہمارے عقیدے سے ہو، تو ہمیں چاہئے کہ اس پر ایمان رکھیںکیونکہ پروردگارِ عالم کے فرمان کے مطابق پیغمبر: مَا یَنْطِقُ عَنِ الْہَوٰی اِنْ ہُوَ اِلَّا وَحْیٌ یُّوْحٰی (اپنی خواہش سے کلام بھی نہیں کرتا، اس کا کلام وہی وحی ہے جو مسلسل نازل ہوتی رہتی ہےسورۂ نجم ۵۳آیت ۲، ۳)
اس بنیاد پرجن چیزوں کے بارے میں ہمیں پیغمبرؐ نے بتایا ہے اور جن کا آنحضرتؐ ہی کی طرف سے صادر ہونا قطعی طریقوں سے ثابت ہے، وہ چیزیں حقیقت و واقعیت رکھتی ہیںلہٰذا اگر وہ چیزیں غیبی امور سے تعلق رکھتی ہیں، تو ہمیں ان پر ایمان رکھنا چاہئے اور اگر حسی اور حضوری امور میں سے ہیں تو وہ خود ہمارے سامنے ہوں گی
بہر صورت امام مہدی ؑ کامسئلہ عقیدۂ امامیہ کی رو سے غیبی الٰہی امور میں سے ہےکیونکہ یہ مسئلہ کہ ایک شخص ظاہر ہوگا اور پوری دنیا میں عدل و انصاف قائم کردے گا، ایک غیبی امر ہے، ایک عام سا مسئلہ نہیںاس لئے کہ خدا وندِ عالم ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اور جس کسی پر چاہے اپنی رحمت کو سایہ فگن کر سکتا ہےاس بنیاد پرامام مہدی ؑ کی غیبت کے بارے میں کی جانے والی تمام تفاسیر اس کی حقیقت جاننے سے عاجز ہیں، کیونکہ یہ وہ حقیقت ہے جسے خدا کے سوا کوئی نہیں جانتا
\r