فقہ زندگی

سوال : کیا مرد پر اپنی بیوی کے جنسی تقاضوں کا مثبت جواب دینا واجب ہے، جبکہ وہ اس عمل پرراغب نہ ہو؟
جواب : عام اور مشہور فتویٰ یہ ہے کہ مرد پر واجب ہے کہ وہ ہر چار مہینے میں ایک بار اپنی بیوی کی جنسی خواہش پوری کرے۔ کچھ فقہا نے احتیاطِ واجب کے طور پر (۱) فتویٰ دیا ہے کہ اگر عورت کے ارتکابِ حرام کاخوف ہو، تو احتیاطِ واجب یہ ہے کہ مرد اس کی خواہش کو پورا کرے۔ بعض فقہا نے اس صورت میں بھی اسکے واجب نہ ہونے کافتویٰ دیا ہے۔
لیکن ہماری فقہی رائے یہ ہے کہ عام حالت میں اگر مرد اس عمل کو انجام دے سکتا ہو تو رغبت نہ ہونے کے باوجود بھی اس پر واجب ہے کہ اپنی بیوی کی جنسی خواہش پوری کرے۔ ہماری یہ رائے اﷲ سبحانہ و تعالیٰ کے اس قول سے ماخوذ ہے کہ : وَ لَہُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْہِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ (اور عورتوں کیلئے ویسے ہی حقوق بھی ہیں جیسی (ان پر) ذمے داریاں ہیں۔ سورۂ بقرہ ۲۔ آیت ۲۲۸) ۔جنسی لذت کے حصول کا حق مرد کو بھی حاصل ہے اور عورت کو بھی۔ البتہ اپنے اس فتوے میں ہمیں اپنا کوئی متفق نظر نہیں آیا۔