علی ؑ کی وصیت

سماج اورمعاشرے کے بنیادی مسائل میں حفظانِ صحت کے لئے ماحول کو پاک وصاف رکھنا بھی شامل ہے۔ ہمیں یہ بات پیشِ نظررکھنی چاہئے کہ ہمارے کس فعل سے لوگوں کی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہےمثلاً مخصوص مقامات کے سوا کوڑا کرکٹ پھینک دینا، جس سے بہت سے امراض پھیل سکتے ہیں اس فعل سے معاشرے میں جو امراض پیدا ہوں گے اُن کا ذمے دار کوڑا پھینکنے والا شخص ہےلیکن پورے معاشرے پریہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ سب آپس میں ایک دوسرے سے تعاون کریں اور اس سماجی خدمت کے لئے مختلف قسم کی تنظیمیں اورکمیٹیاں بنائیںجیسا کہ میونسپلٹی میں ہوتا ہےاسی طرح کے ضروری کاموں میں سے صاف ستھرے ماحول کی فراہمی اور حفظانِ صحت کے لئے کوشش کرنا بھی ہےخدمتِ خلق کی خاطر صحیح اسباب ووسائل فراہم کئے جائیں تاکہ ماحول سازگار ہوسکےلیکن اگر ایسا ممکن نہ ہو، تواہلِ محلہ کو یہ کام انجام دینا چاہئے تاکہ حفظانِ صحت کے لئے ماحول سازگار ہوجائےکیونکہ اگرایسا نہیں کریں گے تو صرف کوڑا پھینکنے والوں کو ہی ضرر نہیں پہنچے گا بلکہ سب نقصان اٹھائیں گے۔

اس کی بھی ہمیں بعض مثالیں ملتی ہیںمثلاً بعض سیاسی یا غیرسیاسی مطالبات کے لئے لوگ ٹائر جلاتے ہیںیہ چیز شرعی لحاظ سے حرام ہےکیونکہ اس سے ماحول پر منفی اثر پڑتا ہے۔