ماہِ رمضان

ب : بندوں کے خلوص کا امتحان

ماہِ رمضان   •   مجلسِ مصنّفین

اخلاص کا شمار، معنوی ارتقا و کمال کے اعلیٰ ترین مراحل میں ہوتا ہےاخلاص کے اثر سے قلب نورِ الٰہی کی ضیا پاشیوں کا مرکز بن جاتا ہے اور حکمت و دانش، دل سے نکل کر زبان پر جاری ہو جاتے ہیں۔

حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد ہے : فَرَضَ اللّٰہُ۔۔۔ ۔۔۔ وَ الصِّیَامَ اَبْتِلَاءً لِا خْلَاصِ اَلْخَلْقِ (اﷲ نے روزہ واجب کیا ہے، تاکہ اسکے ذریعے لوگوں کا اخلاص آزمائےنہج البلاغہ - کلمات قصار ۲۵۲)

حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کے معروف خطبۂ فدک میں ہے کہ :۔۔۔ فرض ﷲ الصیام تثبیتاً للاخلاص (خداوندِ عالم نے اخلاص کے ثبوت کیلئے روزہ واجب کیا ہےبحارالانوار - ج ۹۳- ص ۳۶۸)

ان روایات سے، روزے اور اخلاص کے درمیان پائے جانے والے ایک خاص تعلق کاپتا چلتا ہےبندوں کا اخلاص جانچنے کی خاطر روزہ واجب کرنا، اخلاص کی اہمیت کی بھی علامت ہے۔

ایسا انسان جو نفسانی خواہشات سے پرہیز کرتا ہے اور ایک ماہ کے عرصے پر محیط ایک خاص زمانے میں، اپنے آپ کو فقہی اور اخلاقی احکامات ملحوظ رکھنے کا پابند بناتا ہے، اگر اسکے اعمال اخلاص کے ساتھ نہ ہوں تو وہ کسی خاص معنوی قدر و قیمت کے حامل نہیں ہوں گے۔

لہٰذا ایک ایسا انسان جو روزے کی سختیاں اور مشکلات برداشت کرتا ہے، اسے اخلاص کا مالک ہونا چاہئےیعنی اسکے اعمال صرف اور صرف خدا کی رضا اور خوشنودی کے لئے ہونے چاہئیں۔

احادیث میں ملتا ہے کہ اس عمل کی کوئی قدر و قیمت نہیں جس میں اخلاص نہ ہوحتیٰ روزہ بھی جو اس قدر اہمیت اور فضیلت رکھتا ہے کہ خدا کو مطلوب ہے اور اسکے بارے میں خود خداوند ِ عالم نے فرمایا ہے کہ : الصوم لی وانا اجزی بہ (روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اسکی پاداش دیتا ہوںوسائل الشیعہ - ج۷- ص ۲۹۲)

وہی عبادت درگاہِ خداوندی میں قبولیت کا شرف پاتی ہے اور قرب و کمال کا سبب بنتی ہے جو ہر قسم کے دکھاوے، خود پسندی اور خود نمائی سے پاک ہو اور جسے صرف اور صرف رضائے الٰہی کے حصول کے لئے انجام دیا گیا ہو۔

اخلاص، عمل کی قدر وقیمت اور قبولیت کا پیمانہ ہےجس قدر اخلاص زیادہ ہو گا، اُسی قدر عمل بھی مکمل ہو گا۔

درحقیقت تقویٰ کے حصول کی شرط ”اخلاص“ ہےاور یہ تو آپ جان ہی چکے ہیں کہ روزے کا مقصد تقویٰ کا حصول ہےاگر کوئی شخص ماہ ِرمضان کی عبادتوں کو اخلاص کے ساتھ انجام دے، تو اس نے خداوندِ عالم کا حقیقی مہمان بن کر قرب ِالٰہی کے مقام اور معنوی و اخلاقی مقامات حاصل کر لئے ہیں۔