۴ماہ ِرمضان میں شب ِقدر کا وجود
ماہِ رمضان • مجلسِ مصنّفین
دوسرے تمام مہینوں پر ماہِ رمضان کی فضیلت اور بزرگی کی ایک علامت یہ ہے کہ شب ِ قدر اسی مہینے میں ہے، وہ رات جس کے بارے میں ارشادِ الٰہی ہے کہ:
لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَھْرٖ۔
شب ِقدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے(سورۂ قدر ۹۷آیت۳)
ایک شخص نے امام محمد باقر علیہ السلام سے سوال کیا: اس سے کیا مراد ہے کہ: شب ِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے؟ امام ؑنے جواب دیا: اس سے مراد یہ ہے کہ اس رات میں انجام دیا جانے والا نیک عمل، ایسے ہزار مہینوں میں انجام دیئے جانے والے نیک عمل سے بہتر ہے، جن میں شب ِ قدر نہیں ہوتی(فروع کافی۔ ج ۴ص ۱۵۸)
قابلِ توجہ بات یہ ہے کہ شب ِ قدر، اسلام کے بعد کی تاریخ سے مخصوص نہیں ہے، بلکہ یہ اسلام سے پہلے بھی موجود تھیجیسا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے:
کتابِ خدا میں، خدا کے نزدیک مہینوں کی تعداد بارہ ہےآسمانوں اور زمین کی خلقت کے آغاز سے اب تک اورجب مہینوں کاآغاز ہوا اس وقت سے ماہِ رمضان موجود رہا ہے اور قلب ِ ماہِ رمضان شب ِ قدر ہے(وسائل الشیعہج۷ص۲۵۸)