۳رمضان، ماہِ نزولِ قرآن
ماہِ رمضان • مجلسِ مصنّفین
ماہِ رمضان کے سوا سال کے کسی اور مہینے کا نام قرآنِ مجید میں نہیں آیا ہےقرآنِ کریم میں اس مہینے کا ”نزولِ قرآن“ کے مہینے کے طور پر ذکر کیا گیا ہےسورۂ بقرہ کی آیت نمبر ۱۸۵میں ارشادِ الٰہی ہے کہ :
شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَالْفُرْقَانِ، فَمَنْ شَھِدَ مِنْکُمُ الشَّھْرَ فَلْیَصُمْہُ۔
ماہ ِرمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا ہے، جو لوگوںکے لئے ہدایت ہے اور اس میں ہدایت اور حق و باطل کے امتیاز کی واضح نشانیاں موجود ہیںلہٰذا جوشخص اس مہینے کو پائے، اس کا فرض ہے کہ روزہ رکھے۔
مذکورہ بالا آیت کے علاوہ بھی قرآنِ مجید میں اور متعدد آیات موجود ہیں، جو ماہِ رمضان اور شب ِ قدر میں نزولِ قرآن پر دلالت کرتی ہیںجیسے سورۂ قدر کی پہلی آیت اور سورۂ ٔدخان کی تیسری آیت۔
اِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ۔
بے شک ہم نے اسے (یعنی قرآن ِمجید کو) شب ِ قدر میںنازل کیا ہے(سورۂ قدر۹۷۔ آیت۱)
اِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیلَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ اِنَّا کُنَّا مُنْذِرِیْنَ۔
ہم نے اس (قرآن) کو ایک مبارک رات میں نازل کیا ہے، ہم بے شک عذاب سے ڈرانے والے تھے(سورۂ ٔدخان۴۴آیت۳)
ان آیاتِ قرآنی سے بخوبی یہ بات روشن ہے کہ قرآنِ مجید، پیغمبر اسلامؐ پرماہِ مبارک رمضان میں نازل ہوا ہےالبتہ اس مہینے میں آنحضرتؐ پر نزولِ قرآن کی کیفیت کیا تھی؟ اس بار ے میں ایک علیحدہ گفتگو کی ضرورت ہے، جس کا یہاں موقع نہیں۔
لہٰذا ماہ ِرمضان میں قرآنِ مجید کا نازل ہونا، اس مہینے کی فضیلت اور بزرگی پرایک اور دلیل ہےقرآنِ مجید جو حق اور باطل کو واضح کرتا ہے، جو تزکیہ و تعلیم کاذریعہ اور انسان کے رشد و کمال کا موجب ہے۔