شیعہ تاریخ اور عقائدمیں حدیثِ غدیرکو انتہائی اہمیت حاصل ہےعموماً اِس حدیث کو تمام ہی علمائے اسلام نے قبول کیاہے، تمام اسلامی مسالک کے علما اِس کی صحت کے قائل ہیں، لیکن ”ولایت“ کے مفہوم، اس کے معنی اور اس کی دلیل پر شیعہ اور اہلِ سنت علما کی رائے میں اختلاف پایاجاتا ہےشیعہ محکم دلائل اورقرائن کی بنیاد پراِسے رسولِ مقبول صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم کی جانب سے خود اُن کے بعد حضرت علی ؑ کی حاکمیت کا اعلان قرار دیتے ہیں، جبکہ اہلِ سنت کا کہنا ہے کہ اِس حدیث میں رسولِ مقبول ؐنے حضرت علی ؑ سے محبت اور اُن کی مدد و نصرت کی تلقین فرمائی ہے۔
زیر نظر مختصرکتاب جو آیت اﷲ سید محمد حسین فضل اﷲ قدس سرہٗ کی ایک تالیف کی تلخیص ہے، اِس میں قرآن و حدیث اور تاریخی وقائع کی روشنی میں اِس حدیث کے معنی و مفہوم اور اِس کی دلالت پر گفتگو کرتے ہوئے اِسے حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کی ولایت و حاکمیت پر ایک دلیل قرار دیا گیاہے، اوراِس حوالے سے دوسرے پہلوؤں پر بھی اظہارِ خیال فرمایا ہے، اور اِس مناسبت سے استفادہ کرتے ہوئے مولا علی ؑ کے چاہنے والوں کے اُن سے تعلق اور امام ؑ کے کچھ کلمات کی شرح کے ساتھ ساتھ اعلانِ ولایتِ غدیر سے جڑے ہوئے کچھ سوالوں کے جواب بھی دیے گئے ہیں۔
قارئین کوکتاب میں جا بجا تکرار کا سامنا ہوگا لیکن اٹھائے گئے موضوعات کی باہمی قربت اور مؤلف کی جانب سے بارہا بعض مسائل پر تاکید اِس کی وجہ ہے۔ امید ہے ہماری دوسری مطبوعات کی طرح یہ تالیف بھی قارئین سے سندِ قبولیت حاصل کرے گی۔
والسلام