ولایتِ غدیر

پیغمبرؐ کا حضرت علی ؑ کو اپنی سرپرستی میں لینا

ولایتِ غدیر   •   آیت اللہ العظمیٰ سید محمد حسین فضل اللہ قدس سرّہ

حضرت علی ؑ کے بچپن کے آغاز ہی میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اُنھیں اپنی آغوشِ تربیت میں لے لینا محض ایک اتفاق نہ تھاحضرت علی ؑ کے کئی بھائی تھے لیکن آنحضرت ؐنے اُن میں سے کسی کو منتخب نہیں کیااُنھوں نے علی ؑ کے بھائیوں میں سے صرف اُنہی کا انتخاب کیا اور اُنھیں اپنی سرپرستی میں لے لیاعلی ؑ بچپنے ہی سے رسولِ کریم ؐکے ہمراہ رہے۔ جہاں کہیں نبی کریمؐ جاتے، علی ؑ اُن کے ساتھ ساتھ ہوتےجہاں کہیں آنحضرت تشریف فرما ہوتے وہیں علی ؑ تشریف فرماتےاُس زمانے کے بارے میں حضرت علی ؑ فرماتے ہیں کہ: ”بچپنے میں رسولِ کر یم ؐروزانہ اپنی صفات میں سے کوئی صفت میرے سامنے پیش کرتے اور اپنی روش پر میری تربیت کرتے۔“ رسولِ خدؐا کی دو ممتاز صفات صداقت اور امانت ہی کو لے لیجیے، یہ دو صفات حضرت علی ؑ کی بھی خصوصیات تھیں۔

امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک حدیث میں ہے کہ : ایک دن آپ ؑ کے اصحاب میں سے ایک شخص آپ ؑ کی خدمت میں حاضرہوا اور کہا: عَلِّمْنِیْ شَیْءًا اَبْلَغُ بِہِ الْحَظْوَۃَ عِنْدَکَ(مجھے کسی ایسی چیز کی تعلیم دیجیے جس سے آپ کے نزدیک میرا رُتبہ اور بڑھ جائے) امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا: اُنْظُرْاِلَی مَابَلَغَ بِہِ عَلِیٌّ مِنَ الْحَظْوَۃِ عِنْدَرَسُوْلِ اللّٰہِ فَافْعَلْہُ، فَاِنَّہُ بَلَغَ ذٰلِکَ بِالصِّدْقِ وَالْأَ مَانَۃِ(اُس چیز کو دیکھو اور اُس پرعمل کرو جو رسول اﷲؐ کے نزدیک علی ؑ کے اُس رُتبے تک پہنچنے کا باعث بنیاُنھوں نے راست گوئی اور امانتداری کے ذریعے یہ قدر و منزلت حاصل کی)

پیغمبرؐنے حضرت علی ؑ کی تربیت اِس انداز سے کی کہ وہ آپ ؐ ہی کی مانند ہو جائیںاور اِس طرح اُنھیں اپنے علم سے فیضیاب کیا کہ وہ آپؐ ہی کی طرح سوچنے لگیں، اور اِس طرح عبادت کریں جیسے آپ ؐعبادت کیاکرتے ہیں۔

اِس اندازِ تربیت کی جانب خود حضرت علی ؑ نے اشارہ فرمایا ہے: کُنْتُ أَتَّبِعُہُ اِتِّبَاعَ الْفَصِیلِ أَثَرَاُمِّہِ(میں اِس طرح آنحضرتؐ کے پیچھے پیچھے لگا رہتا تھا، جیسے اونٹنی کا بچہ اُس کے پیچھے پیچھے ہوتا ہے۔ نہج البلاغہخطبہ۱۹۰)

اونٹ کا بچہ کبھی اپنی ماں سے دور نہیں ہوتاہمیشہ اُس کے پیچھے پیچھے چلتا ہےاِسی طرح علی ؑ بھی پیغمبرؐکے ساتھ ساتھ رہتے تھےآپ ؑ فکر، سوچ، روح، اخلاق اور عادات و اطوار میں ہمیشہ پیغمبرؑ کی تاسی کیا کرتے تھے۔