جنگوں میں مردِ میداں
ولایتِ غدیر • آیت اللہ العظمیٰ سید محمد حسین فضل اللہ قدس سرّہ
مدینہ تشریف آوری کے بعد میدانِ جنگ علی ؑ کے منتظر تھےبدر، احد، خندق، حنین اور خیبر، اِن تمام جنگوں میں علی ؑ پیش پیش تھے۔ مسلمانوں کو حاصل ہونے والی عظیم فتوحات میں سب سے بڑا حصہ آپ ؑ ہی کا تھا۔
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مختلف مواقع پر حضرت علی ؑ کے جہاد کے بارے میں گفتگو فرمائی ہےآنحضرت ؐکے اِس فرمان کی گونج اب بھی ہمیں اپنے گوشِ جاں میں سنائی دیتی ہے کہ: لَا فَتیً اِلَّاعَلِی لَا سَیْفَ اِلَّا ذُوْالْفِقَار(کوئی جواں مرد نہیں سوائے علی ؑ کے اور کوئی تلوار نہیں بجز ذوالفقار کے)
اِسی طرح جنگِ خندق کے موقع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ کلام کہ: بَرَزَالْاِیْمَانُ کُلُّہُ اِلَی الْکُفْرِکُلِّہِِ۔ (کُلِ ایمان کُلِ کفر کے مقابلے پر ہےبحار الانوار ج ۳۹ص ۳)
نیز فرمایا: ضَرْبَۃُ عَلِیٍّ یَوْمَ الْخَنْدَقِ أَفْضَلُ مِنْ عِبٰادَۃِ الثَّقَلَیْنِ۔ (خندق کے دن علی ؑ کی ضربت ثقلین کی عبادت سے بڑھ کر ہےبحارالانوار ج ۳۹ ص ۲)
نیز آنحضورؐ نے فرمایا: لاُعْطِیَنَّ الرَّایَۃَ غَدًارَجُلاً یُحِبُّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ وَیُحِبُّہُ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ، کَرَّارًاغَیْرَفَرَّارٍ، لَا یَرْجِعُ حَتَّی یَفْتَحَ اللّٰہُ عَلَی یَدِہِ۔ (کل میں پرچم ایک ایسے فرد کو دوں گا جو خدا اور اُس کے پیغمبر ؐسے محبت کرتا ہے اور خدا اور اُس کا پیغمبربھی اُس سے محبت کرتے ہیںوہ ایسا بہادر ہے جو حملہ کرتا ہے، پیچھے نہیں ہٹتا، اُس وقت تک نہیں پلٹتا جب تک خدا اُس کے ہاتھوں کامیابی عطا نہ کر دے)
یہ تمام باتیں اِس نکتے پر دلالت کرتی ہیں کہ رسول اﷲؐ اسلام کی خاطر لڑی جانے والی تمام جنگوں میں لشکرِ حق کی کامیابی کے سلسلے میں حضرت علی ؑ کے نمایاں کردارکے معترف تھے۔