عبادت کااوّلین اثر اپنے آپ پر تسلط
عبادت و نماز • استاد شہید مرتضیٰ مطہریؒ
عبادت جو انسان کو خدا سے نزدیک کرتی ہے، اُس کا اوّلین اثر(اپنے نفس پر تسلط ہے) یہاں سے آپ سمجھ جائیں کہ کونسی عبادت مقبول ہے، اور کونسی عبادت قبول نہیںایسی عبادت جو انسان کو خدا سے نزدیک نہ کرے، عبادت نہیں ہے۔ یعنی آپ یقین نہ کیجئے گا کہ کوئی انسان درست طریقے سے عبادت کرے لیکن خدا سے نزدیک نہ ہویہ محال ہےعبادت خداوند عالم سے تقرب اور اس سے نزدیک ہونے سے مرکب ہےمیری اور آپ کی عبادت اس وقت مقبول ہے، جب وہ ہمیں خدا سے نزدیک کرے اور باور نہ کیجئے گا کہ انسان خدا سے، کائنات کے اس لامتناہی مرکز سے نزدیک ہو لیکن اسکی بصیرت، ایمان اور نور میں اضافہ نہ ہو، اسکی قدرت، حیات، ارادے اور اپنے آپ پر تسلط میں اضافہ نہ ہو۔
اوّلین مرحلہ، جو اس بات کو جاننے کی سب سے پہلی علامت ہے کہ ہماری عبادت پروردگار کی بارگاہ میں قبول ہوئی ہے یا نہیں ہمارے عمل کی اجتماعی قدر و قیمت ہے، یعنی کیا؟ یعنی اگر ہم عبادت کریںیہ عبادت (جو بار بار کی جاتی ہے اور بالخصوص نماز کے بارے میں زیادہ صادق آتی ہے) کس لئے ہے؟ یہ اس لئے ہے کہ یہ بات ہمیشہ ہمارے ذہن میں رہے کہ ہم بندے ہیں اور ہمارا ایک خدا ہے۔
بسا اوقات بعض افرادسوال کرتے ہیں کہ ہمارے نماز پڑھنے سے خدا کو کیا فائدہ پہنچتا ہے؟ خدا کوکیا فائدہ ہے جو ہم نماز پڑھیں؟
دوسرا کہتا ہے: آپ کہتے ہیں کہ ہم نماز پڑھیں، خدا کے سامنے اسکی بندگی کا اظہار کریں، کیا خدا نہیں جانتا کہ ہم اسکے بندے ہیں جو ہم بار بار جا کر اسکی بارگاہ میں کھڑے ہوں اور بندگی کا اعلان کریں، تعظیم کریں، خوش آمد کریں، تاکہ خدا بھول نہ جائے کہ اُس کا ایسا بندہ ہے۔ اور اگر خدا بھول جاتا ہے، توایسا خدا تو خدا نہ ہواآپ جو کہتے ہیں کہ خدا کبھی نہیں بھولتا، تو پھر ہم کس لئے عبادت کریں؟
نہیں جناب، نماز اس لئے نہیں ہے کہ خدا نہ بھول جائے کہ اس کاایسا بندہ موجود ہے، بلکہ نماز اس لئے ہے کہ بندہ نہ بھول جائے کہ اس کا خدا ہے۔ نماز اس لئے ہے کہ ہمیشہ ہمیں یاد رہے کہ ہم بندے ہیںیعنی ہمارے سر پر ایک دیکھنے والی آنکھ موجود ہے، ہمارے دل میں موجود ہے، پوری کائنانت میں موجود ہے۔ ہم یہ بات نہ بھول جائیں کہ ہم بندے ہیں، لہٰذاہماری خلقت بے کار نہیں ہے، ہم بندے ہیں، لہٰذا ہمارے فرائض اور ذمے داریاں ہیںپس جب ہم نماز پڑھتے ہیں اور بار بار اللّہ اکبر، لاحول ولا قوۃ الا باللّٰہ، سبحان اللّٰہ کہتے ہیں، اوراپنی عبودیت کا اعلان اور اظہار کرتے ہیں، کہ ہم بندے ہیں، تو یہ اس لئے ہے کہ خدا کی یاد ہمیشہ ہمارے دل میں رہے۔
اِس کا کیا فائدہ ہے؟
اس مرحلے میں اس کا فائدہ یہ ہے کہ ہمیں یاد ہے کہ ہم بندے ہیں، ہمیں یاد ہے کہ ہمارے فرائض ہیں، ہمیں یاد ہے کہ دنیا میں خدا کا قانون موجود ہے اور اس قانون پر عمل ہونا چاہئے، ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ایک عادلانہ قانون موجود ہے۔