سیرتِ نبوی ؐ، ایک مطالعہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 

سیرت نبویؐ پر استاد شہید مرتضیٰ مطہریؒ کی کتاب پیش خدمت ہے۔

کتابِ حاضر تین حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ جسے دیباچہ کہا گیا ہے، اُس میں استاد شہید مرتضیٰ مطہریؒ کے قلم سے لکھے گئے دو مقالات شامل ہیں ۔ان میں سے ایک مقالے کا عنوان ”سہ طرفہ دعوتیں“اور دوسرے کا عنوان ”اسلامی موج“ ہے۔ یہ دو مقالات ”محمد ؐخاتمِ پیامبران“ نامی کتاب کی پہلی اور دوسری جلد پر لکھے گئے استاد شہید مرتضیٰ مطہری ؒ کے مقدمے ہیں، یہ کتاب چند علما کے مقالات پر مشتمل ہے، جسے پندرھویں صدی ہجری کے آغاز کے موقع پر حسینیہ ارشاد تہران نے شائع کیا تھا۔

زیرِ نظرکتاب کا دوسرا حصہ، جو اصل کتاب ہے تہران کی ایک مسجد میں ۱۳۹۶ھ کے ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے ”سیرتِ نبویؐ“کے موضوع پر استاد شہید مرتضیٰ مطہری ؒ کی آٹھ تقاریر پر مشتمل ہے۔ اس گفتگو کا اصل موضوع ”اسلام کی نظر میں شناخت کے منابع“ تھا، اور استاد مطہری ؒ نے چند منابع کا ذکر کرنے کے بعد اولیائے دین کی سیرت کو بھی اسلام کی نظر میں شناخت کے ایک منبع کے طور پرپیش کیا اور وہاں سے سیرتِ نبوی کی بحث میں داخل ہوئے ۔ اس بحث میں داخل ہونے سے پہلے استاد شہید مطہریؒ نے اس گمراہ کن فکر کے بارے میں بھی مختصر۱ً اظہارِ خیال فرمایاہے کہ اولیائے دین کی پیروی ممکن نہیں ۔ ہم نے اس گفتگو کو ان آٹھ تقاریر کا مقدمہ بنایا ہے۔

ظاہر بات ہے سیرتِ نبوی کے بارے میں گفتگو، ایک انتہائی وسیع اور مختلف پہلوؤں کی حامل گفتگو ہے، اور اگر کوئی اس بارے میں کتاب لکھنا چاہے، تو یہ کتاب کئی ضخیم جلدوں کی صورت میں تیار ہو گی۔ جیسا کہ خود استادمطہریؒ نے اس کتاب میں تحریر کیا ہے کہ:چند سال پہلے میں نے سوچا کہ اس خاص روش پرجس کے متعلق میں بعد میں عرض کروں گا سیرتِ پیغمبرؐ کے موضوع پر ایک کتاب لکھوں ۔ میں نے متعدد یاداشتیں (notes)تیار کیں، لیکن میں جتناآگے بڑھا، یہ دیکھا کہ گویا ایک ایسے سمندر میں اتر رہا ہوں جو بتدریج گہرا ہی ہوتاچلا جارہا ہے۔ البتہ میں نے اس کام کو ترک نہیں کیا ہے، البتہ میں یہ بھی جانتا ہوں کہ میں یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ میں سیرتِ رسول لکھ سکتا ہوں لیکن ما لا یُدْرَکُ کُلُّہُ لا یُتْرَکُ کُلُّہُ۔ (جس چیز کو پورے طور پر حاصل نہ کیا جاسکے اسے پورے طور پر چھوڑنا بھی نہیں چاہئے) میں نے یہ عزم کیا ہوا ہے کہ خدا کی مدداورنصرت سے ایک دن اس موضوع پرکچھ ضرور لکھوں گا، تاکہ بعد میں آنے والے دوسرے لوگ اس سے بہتر لکھیں۔اسی بنا پر ہم نے یہ بہتر سمجھا کہ اس کتاب کا نام ”سیرتِ نبویؐ، ایک مطالعہ“ رکھیں۔

اس کتاب کا تیسرا حصہ، جسے ضمیمے کا نام دیا گیا ہے، استاد مرتضیٰ مطہری ؒ کی ایک تقریر اور پیغمبر اکرمؐ ؐکے سو کلمات کے ترجمے پر مشتمل ہے۔یہ تقریر رسولِ اکرؐم کی مختصر سوانح حیات اور آنحضرتؐ ؐکے چند کلمات کے تجزیئے پرمشتمل ہے، جسے استاد مطہریؒ نے سترہ ربیع الاوّل ۱۳۹۴ھ کو حسینیہ ارشادتہران میں کیاتھا۔ ان سو کلمات کا بھی ایک قصہ ہے جس کا تذکرہ کتاب میں کیا گیا ہے۔

ہم نے کتاب کے ترجمے میں انتہائی احتیاط اور امانتداری سے کام لیا ہے، اور نظر ثانی کے دوران جہاں ضرورت محسوس ہوئی ہے وہاں اس انداز { } کے بریکٹس لگا کربات کو واضح انداز میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔نیزجو حاشیئے نظر ثانی کے دوران لگائے گئے ہیں انہیں بھی اسی انداز کے بریکٹس کے اندر رکھا گیا ہے۔ امیدہے ہمارے ادارے سے شائع کردہ دوسری کتب کی طرح، یہ کتاب بھی قارئین سے سندِ قبولیت حاصل کرے گی۔