سیرتِ نبوی ؐ، ایک مطالعہ

انتساب

شہید مرتضیٰ مطہریؒ کے محبوب استاد
رہبرکبیرحضرت امام خمینی علیہ الرحمہ کے نام
استاد شہید مرتضیٰ مطہریؒ کا ایک تاثر امام خمینیؒ کے بارے میں

میں نے تقریباً بارہ برس اس عظیم شخصیت سے حصولِ علم کیا ہے، پھر بھی جب میں پیرس کے اپنے حالیہ سفر کے دوران ان سے ملنے اور ان کی زیارت کے لئے گیا، تو میں نے ان کی شخصیت میں کچھ ایسی چیزیں دیکھیں جنہوں نے نہ صرف مجھے حیرت زدہ کر دیا، بلکہ میرے ایمان میں بھی اضافے کا باعث بنیں۔ جب میں واپس آیا، تو میرے دوستوں نے پوچھا: تم نے کیا دیکھا؟ میں نے جواب دیا: میں نے چارطرح کے آمَنَ (ایمان) دیکھے:

آمَنَ بِھَدَفَہِ: وہ اپنے مقصد پر ایمان رکھتے ہیں۔ اگر ساری دنیا بھی اکٹھی ہو جائے، تو انہیں ان کے مقصد سے نہیں ہٹا سکتی۔

آمَنَ بِسَبِیْلِہِ: انہوں نے جس راستے کا انتخاب کیا ہے، اس پر ایمان رکھتے ہیں۔ کوئی انہیں اس راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔ بالکل اس ایمان کی مانند جو رسولِ اکرم ؐ اپنے مقصد اور اپنے منتخب کئے ہوئے راستے پر رکھتے تھے۔

آمَنَ بِقُوْلِہِ: میں جتنے دوستوں کو جانتا ہوں، اُن میں سے کوئی ایک بھی ان کی طرح ایرانی عوام کے عزم وحوصلے پر یقین نہیں رکھتا۔ لوگ انہیں نصیحت کرتے ہیں کہ جناب ذرا آہستہ آہستہ اور دیکھ بھال کر! لوگ ٹھنڈے پڑجائیں گے، لوگ پیچھے ہٹ جائیں گے۔ لیکن وہ فرماتے ہیں: نہیں!عوام ایسے نہیں ہیں جیسا تم کہتے ہو۔ میں لوگوں کو اچھی طرح جانتا ہوں۔ اور ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ روزبروز ان کے قول کی صحت زیادہ سے زیادہ واضح ہو رہی ہے۔

سب سے آخر میں اور سب سے بڑھ کر آمَنَ بِرَبِّہِ ہے۔ ایک نجی محفل میں انہوں نے مجھ سے فرمایا تھا: ”یہ ہم نہیں ہیں جویہ کر رہے ہیں ۔ میں واضح طور پرخدائی ہاتھ محسوس کررہا ہوں۔“

وہ انسان جو خدا کے ہاتھ اوراسکی تائید کو محسوس کرتا ہے اور خدا کی راہ میں قدم بڑھاتا ہے، تو خدا بھی اِنْ تَنْصُرُوااﷲَ یَنْصُرُ کُمْ کے مصداق اس کی مدد میں اضافہ فرماتا ہے۔